اَعزّاء و اَقرِباء پر صدقہ کرنے کا بیان

1. عَنْ أَبِي مَسْعُودٍ رضی الله عنه: عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وآله وسلم قَالَ: إِذَا أَنْفَقَ الرَّجُلُ عَلَی أَهلِهِ يَحْتَسِبُها فَهوَ لَهُ صَدَقَة.

مُتَّفَقٌ عَلَيهِ وَهَذَا لَفْظُ الْبُخَارِيِّ.

’’حضرت ابومسعود رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : جب آدمی اپنے اہل و عیال پر ثواب کی نیت سے خرچ کرتا ہے تو وہ (جو کچھ خرچ کرتا ہے) اس کے لیے صدقہ ہے۔‘‘

1: اخرجہ البخاری فی الصحیح، کتاب: الایمان، باب: ماجاء ان الاعمال بالنیۃ والحسبۃ، ولکل امریءِ مانوی، 1 / 30، الرقم: 55، و مسلم فی الصحیح کتاب: الزکوۃ، باب: فضل النفقۃ والصدقۃ علی الاقربین والزوج والاولاد والوالدین، ولو کانوا مشرکین، 2 / 695، الرقم: 1002، واحمد بن حنبل فی المسند، 4 / 122۔

2.عَنْ ثَوْبَانَ رضی الله عنه قَالَ: قَالَ رَسُولُ اﷲِ صلى الله عليه وآله وسلم: أَفْضَلُ دِيْنَارٍ يُنْفِقُهُ الرَّجُلُ دِيْنَارٌ يُنْفِقُهُ عَلَی عِيَالِهِ. وَدِيْنَارٌ يُنْفِقُهُ الرَّجُلُ عَلَی دَابَّتِهِ فِي سَبِيْلِ اﷲِ. وَدِيْنَارٌ يُنْفِقُهُ عَلَی أَصْحَابِهِ فِي سَبِيْلِ اﷲِ. قَالَ أَبُوقِلَابًة: وَبَدَأَ بِالْعَيَالِ: ثُمَّ قَالَ أَبُوْقِلَابَة: وَأَيُّ رَجُلٍ أَعْظَمُ أَجْرًا مِنْ رَجُلٍ يُنْفِقُ عَلَی عِيَالٍ صِغَارٍ، يُعِفُّهمْ أَوْ يَنْفَعُهمُ اﷲُ بِهِ، وَ يُغْنِيهمْ.

رَوَاهُ مُسْلِمٌ. وَقَالَ التِّرمِذِيُّ: هذَا حَدِيْثٌ حَسَنٌ صَحِيْحٌ.

’’حضرت ثوبان رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : بہترین دینار وہ ہے جسے کوئی شخص اپنے اہل و عیال پر خرچ کرتا ہے، بہترین دینار وہ ہے جسے کوئی شحص اللہ تعالیٰ کی راہ میں اپنی سواری پر خرچ کرتا ہے اور بہترین دینار وہ ہے جسے کوئی شخص اللہ تعالیٰ کی راہ میں اپنے ساتھیوں پر خرچ کرتا ہے۔ ابو قلابہ نے کہا: آپ نے گھر والوں پر خرچ سے شروع کیا تھا۔ پھر ابوقلابہ نے کہا: اس شخص سے زیادہ اور کس کا اجر ہوگا جو اپنے چھوٹے بچوں پر خرچ کرتا ہے۔ اللہ تعالیٰ اس شخص کے سبب اُن بچوں کو نفع دیتا ہے اور غنی کرتا ہے۔‘‘

2: اخرجہ مسلم فی الصحیح، کتاب: الزکاۃ باب: فضل النفقۃ علی العیال والمملوک واثم من ضیعھم او حبس نفقتھم عنھم، 2 / 691، الرقم: 994، والترمذی فی السنن، کتاب: البرو الصلۃ عن رسول اﷲ صلى اللہ علیہ وآلہ وسلم ، باب: ماجاء فی النفقَۃِ عَلَی الاَھلِ، 4 / 344، الرقم: 1966، وابن ماجۃ فی السنن، کتاب: الجہاد، باب: فضل النفقۃ فی سبیل اﷲ تعالی، 2 / 922، الرقم: 2760، والنسائی فی السنن الکبری، 5 / 376، الرقم: 9182، واحمد بن حنبل فی المسند، 5 / 279، الرقم: 22459، 22506، وابن حبان فی الصحیح، 10 / 53، الرقم: 4242، والبیھقی فی السنن الکبری، 4 / 178، الرقم: 7546، و فی شعب الایمان، 3 / 237، الرقم: 3422، والبخاری فی الادب المفرد، 1 / 262، الرقم: 748، وابن رجب فی جامع العلوم والحاکم، 1 / 236، والمنذری فی الترغیب والترھیب، 3 / 41، الرقم: 2998۔

3.عَنْ أَبِي هرَيْرَة رضی الله عنه قَالَ: قَالَ رَسُولُ اﷲِ صلى الله عليه وآله وسلم : دِيْنَارٌ أَنْفَقْتَهُ فِي سَبِيْلِ اﷲِ. وَدِيْنَارٌ أَنْفَقْتَهُ فِی رَقَبَة وَدِيْنَارٌ تَصَدَّقْتَ بِهِ عَلَی مِسْکِيْنٍ. وَدِينَارٌ أَنْفَقْتَهُ عَلَی أَهلِکَ أَعْظَمُها أَجْرًا الَّذِي أَنْفَقْتَهُ عَلَی أَهلِکَ.

رَوَاهُ مُسْلِمٌ وَالْبُخارِيُّ فِي الْأَدَبَ.

’’حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ایک دینار وہ ہے جسے تم اللہ تعالیٰ کی راہ میں خرچ کرتے ہو، ایک دینار وہ ہے جسے تم مسکین پر صدقہ کرتے ہو اور ایک دینار وہ ہے جسے تم اپنے اہل پر خرچ کرتے ہو۔ ان میں سب سے زیادہ اجر اس دینار پر ملے گا جسے تم اپنے اہل پر خرچ کرتے ہو۔‘‘

3: اخرجہ مسلم فی الصحیح، کتاب: الزکاۃ، باب: فضل النفقۃ علی العیال والمملوک واثم من فیعھم او حبس نفقتھم عنھم، 2 / 692، الرقم: 995، والبخاری فی الادب المفرد، 1 / 263، الرقم: 751، والطبرانی فی المعجم الاوسط، 9 / 39، الرقم: 9079، واحمد بن حنبل فی المسند، 2 / 476، الرقم: 10177، والدیلمی فی الفردوس بماثور الخطاب، 2 / 222، الرقم: 3079، وابن رجب فی جامع العلوم والحکم، 1 / 236، والمنذری فی الترغیب والترھیب، 3 / 41، الرقم: 2997۔

4. عَنْ أَبِي هرَيْرَة رضی الله عنه قَالَ: أَمَرَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وآله وسلم بِالصَّدَقَة، فَقَالَ رَجُلٌ: يَارَسُولَ اﷲِ عِنْدِي دِيْنَارٌ. قَالَ (فَقَالَ) تَصَدَّقْ بِهِ عَلَی نَفْسِکَ. قَالَ: عِنْدِي آخَرُ قَالَ: تَصَدَّقْ بِهِ عَلَی وَلَدِکَ: قَالَ: عِنْدِي آخَرُ. قَالَ: تَصَدَّقْ بِهِ عَلَی زَوْجَتِکَ أَوْ زَوْجِکَ. قَالَ: عِنْدِي آخَرُ قَالَ. أَنْتَ أَبْصَرُ.

رَوَاهُ أَبُودَاوُدَ وَالنَّسَائِيُّ. وَقَالَ الْحَاکِمُ: هذَا حَدِيْثٌ صَحِيْحٌ.

’’حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے صدقہ کا حکم فرمایا تو ایک آدمی نے عرض کیا: یا رسول اللہ! میرے پاس ایک دینار ہے۔ فرمایا: اسے اپنے اوپر خرچ کر لو۔ اس نے عرض کیا: میرے پاس اور بھی ہے۔ فرمایا: اسے اپنی اولاد پر خرچ کر لو۔ عرض کیا: میرے پاس اور بھی ہے۔ فرمایا: اسے اپنی بیوی پر خرچ کر لو۔ عرض کیا: میرے پاس اور بھی ہے فرمایا: جس کے لیے تم مناسب سمجھو (اس پر خرچ کرو)۔‘‘

4: اخرجہ ابوداود فی السنن، کتاب: الزکاۃ، باب: فی صلۃ الرحم، 2 / 132، الرقم: 1691، والنسائی فی السنن، کتاب: الزکاۃ، باب: تفسیر لک، 5 / 62، الرقم: 2535، والبخاری فی الادب المفرد، 1 / 78، الرقم: 197، 750، والنسائی فی السنن الکبری، 2 / 34، الرقم: 2314، 9181، وابن حبان فی الصحیح، 8 / 126، الرقم: 3337، والطبرانی فی المعجم الاوسط، 8 / 237، الرقم: 8508، والحاکم فی المستدرک، 1 / 585، الرقم: 1514، والبیھقی فی السنن الکبری، 7 / 466، وفی شعب الایمان، 3 / 236، الرقم: 3421، والشافعی فی المسند، 1 / 266، والشافعی فی السنن الماثورۃ، 1 / 393، الرقم: 549، وابو المحاسن فی معتصر المختصر،1 / 126، والحمیدی فی المسند، 2 / 495، الرقم: 1176، والمنذری فی الترغیب والترہیب، 3 / 42، الرقم: 3005۔

5. عَنْ سَلْمَانَ بْنِ عَامِرٍ رضی الله عنه، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وآله وسلم قَالَ: الصَّدَقَة عَلَی الْمِسْکِيْنِ صَدَقَة وَعَلَی ذِي الرَّحِمِ ثِنْتَانِ صَدَقَة وَصِلَة.

رَوَاهُ التِّرمِذِيُّ وَ حَسَّنَهُ وَ النَّسَائِيُّ. وَقَالَ الْحَاکِمُ: صَحِيْحُ الإِسْنَادِ.

’’حضرت سلمان بن عامر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: کسی حاجت مند کوصدقہ دینا (صرف) ایک صدقہ ہے اور رشتہ دار کو صدقہ دینا دو صدقات ہیں، ایک صدقہ اور دوسرا صلہ رحمی۔‘‘

5: اخرجہ الترمذی فی السنن، کتاب: الزکوٰۃ عن رسول اﷲ صلى اللہ علیہ وآلہ وسلم ، باب: ماجاء فی الصدقۃ علی ذی القرابۃ، 3 / 46، الرقم: 658، والنسائی فی السنن، کتاب: الزکوٰۃ، باب: الصدقۃ علی الاقارب، 5 / 92، الرقم: 2582، وابن ماجۃ فی السنن، کتاب: الزکاۃ، باب: فضل الصدقۃ، 1 / 591، الرقم: 1844، وابن خزیمۃ فی الصحیح، 8 / 132، الرقم: 3344، والحاکم فی المستدرک، 1 / 564، الرقم: 1476۔

تبصرہ