شہوات نفسانی سے بچنا ہی گمراہی سے بچنا ہے: شیخ الاسلام کا شہراعتکاف کی آخری نشست سے خطاب

itikaf city 2022

شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے شہراعتکاف میں 30ویں شب رمضان کو آخری نشست میں ’’طہارۃ القلوب‘‘، ’’قلب اور شہوات نفسانی‘‘ کے موضوع پر خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہر انسان کے اندر ایک موشن، خواہش اور عوامل ہیں۔ جب کوئی شے انسان کے دل کو کھینچ رہی ہے تو اس صورتحال کو شہوت کہتے ہیں۔ ایسی چیز جس میں آپ کا دل کسی چیز کی طرف کھینچے تو اس کو شہوت کہتے ہیں۔ یعنی نفس اور دل کا کسی چیز کی طرف کھنچنا، جسے وہ چاہتا ہے، اس کو شہوت کہتے ہیں۔ شہوات نفسانی سے بچنا گمراہی سے بچنا ہے۔ اس موقع پر چیئرمین سپریم کونسل ڈاکٹر حسن محی الدین قادری، صدر منہاج القرآن ڈاکٹر حسین محی الدین قادری بھی موجود تھے۔

شیخ الاسلام نے کہا کہ لفظ شہوت میں کوئی برائی نہیں بلکہ اس کے استمعال میں برائی ہو سکتی ہے۔ اس طرح شہوت کی دو قسمیں ایک شہوت صادقہ بھی اور دوسری شہوت کاذبہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے ہاں اردو میں لفظ شہوت صرف منفی استمعال ہوتا ہے۔ شہوت جائز اور ناجائز دونوں صورتوں میں ہو سکتی ہے۔ دنیا میں حلال شہوات بھی ہیں، جیسے آپ کے اندر پڑھائی کا پیشن ہے، سپورٹس کا پیشن ہے، کھانا کھانے کا پیشن ہے، جیسے افطار میں کسی کوئی چیز پسند ہے، تو یہ کھانا کھانے کی شہوت ہے۔ جیسے گوشت کڑہائی اور چکن کڑہائی کھانا بھی ایک شہوت ہے۔

اللہ نے مرد کے اندر عورت کی شہوت رکھی اور عورت کے لیے مرد کی شہوت رکھی ہے۔ بچوں سے محبت بھی شہوت کی ایک قسم ہے۔ بچوں سے محبت اولاد کو سنوارے تو یہ حلال شہوت ہے لیکن وہ محبت بچوں کو بگاڑے تو یہ شہوت حرام ہو جاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ قرآن میں مال و دولت کی شہوت ہے۔ اگر رزق حلال کمانے کے لیے مال و دولت کی شہوت ہے تو یہ جائز ہے۔ اگر کمایا ہوا مال فجور اور گناہوں کا باعث ہے تو یہ شہوت حرام ہو گی۔ جن شہوات کے پورا نہ کرنے سے آپ کے جسم کو نقصان نہیں پہنچتا تو یہ شہوت کاذبہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ برے خیالات، بری گفتگو اور بری بات چیت سے جب بندے کو سکون ملے تو اس کو ہوائے نفس کہتے ہیں۔ حرام شہوت کی پہلی سٹیج یہ ہے کہ اس بندے نے شہوت سے ایک سوچ لی۔ جب بندے میں دین کی فکر نہیں ہے، تقویٰ، طہارت اور روحانیت طاقتور نہیں ہے تو شہوت کاذبہ انسان کی اندرونی لڑائی پیدا کرتی ہے۔ جب حرام شہوت انسانی نفس پر قبضہ کرتی ہے تو بندے کو حرام کاری پر مجبور کرتی ہے۔

شیخ الاسلام نے کہا کہ انسان کے نفس اور روح کے درمیان بھی ایک شہوات کی جنگ ہے۔ نفس پر زمینی رنگ رہتا ہے اور روح پر طاعات الہیٰ کا غلبہ رہتا ہے۔ نفس اور روح کے درمیان میدان جنگ قلب بنا رہتا ہے۔ کیونکہ نفس اور روح دونوں الگ الگ چاہتے ہیں کہ دونوں اپنے اپنے لشکر کے ساتھ میدان میں اتریں اور جیت جائیں۔

شیخ الاسلام نے کہا کہ شہوات نفسانی سے بچنے کا طریقہ یہ ہے کہ خود کو ہر وقت باوضو رکھیں، عبادت میں رہیں، طاعت میں رہیں، ہر اس جگہ سے بچیں جہاں سے پھسل سکتے ہیں تو اس کو تقویٰ کہتے ہیں۔ آج الیکڑانک میڈیا اور سوشل میڈیا سے ساری شہوات اور برائی آ گئی ہے۔ دوسری جانب اسلام ایک دین فطرت ہے، اس نے نفس کی خواہشات کو ختم نہیں کیا بلکہ اس کو ایک نظم اور ضبط دیا ہے کہ اگر آپ اس کو نظم و ضبط کے ساتھ شہوات کو اختیار کریں تو وہی تسکین انسان کے جنت میں داخلہ کا باعث بنے گی۔

itikaf city 2022

itikaf city 2022

itikaf city 2022

itikaf city 2022

itikaf city 2022

itikaf city 2022

itikaf city 2022

تبصرہ