فرائض دین کی ادائیگی و بجا آوری میں ہی نجات ہے: شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کا شہراعتکاف کی تیسری نشست میں خطاب

شہراعتکاف 2019

تحریک منہاج القرآن کے شہراعتکاف میں 28 مئی 2019 اور 22 رمضان المبارک کی شب تیسری نشست منعقد ہوئی، جس میں شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے لندن سے ویڈیو لنک پر خطاب کیا۔ آپ نے امام غزالی رحمۃ اللہ علیہ کی تصنیف ’’بدایۃ الھدایۃ‘‘ سے ’’تقویٰ کسے کہتے ہیں‘‘ کے موضوع پر درس تصوف دیا۔ شہراعتکاف کی تیسری نشست میں تحریک منہاج القرآن کی سپریم کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر حسن محی الدین قادری، صدر منہاج القرآن ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے بھی خصوصی شرکت کی۔

شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا کہ امام غزالی فرماتے ہیں کہ اے سالک جان لے کہ تقویٰ اللہ تعالیٰ کے اوامر کو بجا لانے سے عبارت ہے۔ اللہ تعالیٰ کے اوامر کی دو قسم ہے، ایک قسم اللہ تعالیٰ کے فرائض اور دوسری نوافل کی ہے۔ فرائض اصل زر ہیں، یعنی فرض عبادات نماز، روزہ، حج اور زکوۃ ایسے فرائض ہیں، جن میں کوئی فرض رہ گیا تو یہ خسارہ اور گناہ کا باعث ہو گا۔ ہمیں عبادات اور معاملات میں اصل زر کو بچانا ہو گا۔

شیخ الاسلام نے کہا کہ نفل کبھی فرض کے متبادل نہیں ہو سکتے۔ اگر دو رکعت فرض نماز رہ گئی تو اس کی جگہ کوئی 2 ہزار نفل بھی پڑھ لے تو 2 رکعت فرض کا بدلہ نہیں ہو سکتا۔ زندگی کے معاملات میں حقوق و فرائض ایسے فرض ہیں، جن میں سے کوئی معاملہ رہ گیا تو اس کے متبادل بندہ جتنا لاکھ نیکی کے نفلی کام کرتا پھرے بھی اچھا عمل کرتے پھرے تو وہ عمل اس کی جگہ نہیں لے سکتا۔ جس شخص نے فرض ترک کر کے حرام کا ارتکاب کیا تو اس کی جگہ ہزار ہا نفلی نیکیاں کام نہیں آ سکتیں۔ عبادات اور عام زندگی میں ایک طرف فرض اور ایک طرف سنت ہو تو پہلے فرض پر عمل کرنا ہو گا۔ سنت پر عمل کرنے کے لیے فرض کو چھوڑ درست نہیں ہے۔

شیخ الاسلام نے کہا کہ نفل اصل میں وہ نفع ہے جو منافع ہے جبکہ فرض اصل زر ہیں۔ تجارت کا اصول ہے کہ پہلے اصل زر بچاو اور پھر نفع کماو، یعنی اگر خسارے سے بچنا ہے تو ہمیں زندگی میں پہلے ہمارے فرائض کو ادا کرنا ہو گا، پھر نفلی اور اضافی نیکیاں کر کے نفع کمایا جا سکتا ہے۔ ایسا کبھی نہیں ہوتا کہ ایک لاکھ روپے اصل زر تھا جو 50 ہزار بچ گیا، لہذا اس شخص کی نفلی عبادات میں کوئی فائدہ نہیں ہے جس کی زندگی میں فرائض کی کوہتائی ہے۔

آپ نے کہا کہ فرائض دین کی ادائیگی و بجا آوری میں ہی نجات ہے۔ دوزخ سے چھٹکارا اور جنت میں داخلہ فرائض کی ادائیگی سے ملتا ہے۔ فرائض چھوڑ کر صرف نفل ادا کرنے سے جنت میں داخلہ نہیں ہو گا۔ ہم زندگی کے بہت سے معاملات میں فرائض چھوڑ ڈنڈی مارتے ہیں، جس سے ہماری نیکیوں کا بیلنس خراب ہو جاتا ہے۔ امام غزالی فرماتے ہیں کہ فرائض پر عمل کرنے سے نجات ہو گی۔

شیخ الاسلام کے خطاب کے دوران ناظم اعلیٰ خرم نواز گنڈاپور، شاعر زاہد فخری، سردار شاکر خان مزاری، جواد حامد، انجینئر رفیق نجم، علامہ محمد نواز ظفر، مفتی عبدالقیوم خان ہزاروی، رانا محمد ادریس قادری، میاں زاہد اسلام، شہزاد رسول قاری، علامہ میر آصف اکبر، علامہ امداد اللہ خان، سید الطاف شاہ، مظہر علوی، عرفان یوسف، افغانستان سے درویش صاحب اور دیگر مرکزی قائدین و عہدیدار مرکزی سٹیج پر موجود تھے۔ شیخ الاسلام کے خطاب کے بعد مختصر محفل نعت و دعا ہوا، جس کے بعد تیسری نشست کا باقاعدہ اختتام ہو گیا۔

شہراعتکاف 2019

شہراعتکاف 2019

شہراعتکاف 2019

شہراعتکاف 2019

شہراعتکاف 2019

شہراعتکاف 2019

شہراعتکاف 2019

شہراعتکاف 2019

شہراعتکاف 2019

شہراعتکاف 2019

محفل نعت

شہراعتکاف 2019

شہراعتکاف 2019

شہراعتکاف 2019

اختتامی دعا

شہراعتکاف 2019

شیخ الاسلام کا خطاب

تبصرہ