عشقِ حقیقی اورعشقِ مجازی [مجنوں اور لیلیٰ (تمثیلی مطالعہ)] - پہلا حصہ | انگریزی سب ٹائٹلز

3 عشق الہی اور لذت توحید | حصہ




خطاب نمبر: Fq-41
تقریب: اعتکاف 2025
مقام: شہرِ اعتکاف, لاہور
مورخہ: 23 مارچ 2025
تفصیل:
اس ویڈیو میں یہ بات واضح کی گئی ہے کہ محبت انسان کی فطرت میں ودیعت کی گئی ایک ایسی قوت ہے جس سے فرار ممکن نہیں۔ انسان اپنی پیدائش کے لمحے سے ہی تعلق اور انسیت کا محتاج ہے جیسے رحمِ مادر میں جسمانی تعلق ہوتا ہے ویسے ہی روحانی زندگی میں محبت کا رشتہ انسان کی بقا کا ذریعہ بنتا ہے۔مزید عشق کی دو اقسام کو بیان کیا گیا ہے۔ ایک عشقِ مجازی جو دنیاوی اشیاء، افراد اور رشتوں سے وابستہ ہوتا ہے مگر فانی اور وقتی ہے۔ جبکہ دوسری قسم عشقِ حقیقی ہے جو اللہ رب العزت سے تعلق، انس اور عشق کا نام ہے۔ جس میں بندہ اپنی ذات، ارادہ اور خواہشات کو مولا کی رضا میں فنا کر دیتا ہے اور روحانی سرشاری اور قربِ الہیٰ حاصل کرتا ہے۔
اس ویڈیو میں مزید عورت، اولاد، مال، سلطنت، زمین اور عزت  کا تذکرہ کر کے واضح کیا گیا ہے کہ یہ محبتیں عارضی ہیں اور انسان کو اندھا کر کے حق سے دور لے جاتی ہیں، جب کہ سچا عشق وہی ہے جو بندے کو خالق کی طرف لوٹا دے۔اسکے ساتھ ساتھ محبت کے مختلف اسباب اور درجے بیان کرتے ہوئے صوفیائے کرام کے اقوال و واقعات کو بھی ذکر کیا گیا کہ کس طرح عشقِ مجازی، عشقِ حقیقی کا وسیلہ بن سکتا ہے جیسےمجنوں کی داستان، جو محض افسانہ نہیں بلکہ صوفیانہ حکمت کا ایک سبق ہے۔